نعتِ سرکار ﷺ نے ہر بزم میں عزت بخشی- خلد سخن (2009)
نعتِ سرکارؐ نے ہر بزم میں عزت بخشی
تنگیٔ دامنِ صد چاک میں وُسعت بخشی
آپؐ کے چہرۂ انور کی، خدا نے شب بھر
چشمِ پُرنم کو بھی توفیقِ تلاوت بخشی
ہم گنہ گاروں کی دلجوئی کی خاطر اُس نے
شاہِ لولاکؐ کے قدمَین کی جنت بخشی
خَلْعتِ حمد میں اس نام کو پہلے رکھا
بزمِ کونین میں پھر عظمت و رفعت بخشی
گنبدِ سبز کی شادابی سے بھر کر آنکھیں
اُس خنک شہر کی گلیوں کی زیارت بخشی
میری سرکارؐ نے ہر دور کے انسانوں کو
رہنمائی کے لیے اپنی شریعت بخشی
اپنے دامن میں چھپا کر سرِ مقتل اُس نے
میری نسلوں کو غلامی کی سعادت بخشی
دے کے اصحابؓ کو کردار کی خوشبو کا چراغ
قریہء جبر میں بے مثل شجاعت بخشی
شہریاروں کو نہیں لاتا میں خاطر میں کبھی
اُن کی نسبت نے مجھے ایسی ہے قامت بخشی
جتنے لمحاتِ مسرت ہیں زمیں پر اُتریں
اُنؐ سے بڑھ کر بھی کوئی اُس نے ہے نعمت بخشی
کتنا دلکش ہے پذیرائی کا اسلوب، ریاضؔ
جو کیا خُلق، انہیں اُس کی قیادت بخشی