آئینہ خانۂ نقد و نظر (محمد اقبال منہاس)- ریاض حسین چودھریؒ کا جہان فن
ریاض کے قریبی دوست محمد اقبال منہاس کے تأثرات
[ریاض کے ذاتی کتب خانے میں ریکارڈ کھنگالتے ہوئے ان کے پہلے شعری مجموعے ’’خونِ رگِ جاں ‘‘ کا ایک بوسیدہ سا مطبوعہ نسخہ ملا۔ 48 صفحات کے اس شعری مجموعے کو وہیں بیٹھے پڑھا تو یہ ایک ضخیم دیوان لگا۔ مضامین کا بہاؤ، تنوع، دردِ ملت اور غم امت کا موج در موج دھارا ایسا اثر انگیز تھا کہ ضعفِ ضبط سے آنکھوں کے بند ٹوٹ گئے۔ مگر اقبال منہاس کا لکھا ہوا ایک صفحہ پڑھ کر دل میں اقبال منہاس کی محبت کاجوش یوں اٹھا کہ معاً بلال امجد کو فون کیا اور کہا کہ انہیں ڈھونڈیں یہ کہاں ہیں کہ ان کی مختصر تحریر کے لفظ لفظ سے اخلاص و محبت کا نور پھوٹ رہا ہے۔ مگر پھر دل ٹوٹ گیا کہ یہ تو ریاض کے وہ ساتھی تھے جو عین عالم شباب میں داغ مفارقت دے گئے۔ وہ مرے کالج سیالکوٹ کے کالج میگزین انگلش سیکشن کے ایڈیٹر تھے جبکہ ریاض اردو سیکشن کے مدیر تھے۔ دونوں شاعر تھے اور دونوں کی ذہنی قربت انہیں ہر وقت اکٹھا رکھتی تھی۔ قدرت نے انہیں محبت کے رشتے میں باندھ دیا۔ ریاض پر لکھی گئی یہ پہلی تحریر اقبال منہاس کی ہے۔ اللہ کریم انہیں غریق رحمت فرمائیں، آمین۔ شیخ دباغ ]