2013 کے حوالے سے ایک نعتیہ نظم- دبستان نو (2016)

اب کے برس بھی خُلدِ قلم میں کھِلے گلاب
اب کے برس بھی خوشبوئیں پڑھتی رہیں درود
اب کے برس بھی روشنی گھر میں رہی مقیم
اب کے برس بھی نعت کا پرچم رہا بلند
اب کے برس بھی رقص میں بادِ خنک رہی
اب کے برس بھی خلدِ مدینہ میں گم رہے
اب کے برس بھی رنگ دھنک کے سجے تمام
اب کے برس بھی وَجد میں میرا قلم رہا
اب کے برس بھی فکر و نظر میں جلے چراغ
اب کے برس بھی بادِ صبا نامہ بر رہی
اب کے برس بھی چاند ستارے تھے ہمرکاب
اب کے برس بھی نکہتِ خُلدِ نبیؐ چلی
اب کے برس بھی سایۂ ابرِ کرم ملا
اب کے برس بھی نقش ہوئی دل پہ روشنی
اب کے برس بھی ملتِ بیضا کے دکھ لکھے

اب کے برس بھی اشک سپردِ قلم کئے
اب کے برس بھی پھول ہزاروں رقم کئے