کل جہاں سرکارؐ کا لگتا ہے میخانہ مجھے- متاع قلم (2001)
کُل جہاں سرکارؐ کا لگتا ہے میخانہ مجھے
میرے اﷲ نے دیا ہے ایسا پیمانہ مجھے
روز و شب کی ناروا ان الجھنوں سے ایک دن
حُبِّ ختم المرسلیںؐ کر دے گی بیگانہ مجھے
اِس یقیں کے ساتھ ہو گا رقصِ بسمل آج بھی
پھر صبا شہرِ نبیؐ کا دے گی پروانہ مجھے
ہر گھڑی نظروں میں رہتی ہیں سنہری جالیاں
گنبدِ خضرا نظر آتا ہے روزانہ مجھے
آبلہ پائی کے پھولوں سے معطر ہے فضا
رشکِ فردوسِ بریں ہے دل کا ویرانہ مجھے
کس نے سانسوں کو عطا کی خوشبوئے اسمِ نبیؐ
کس نے بخشے ہیں یہ الطافِ کریمانہ مجھے
کاش پھر انگلی پکڑ کر کوئی لے جائے وہاں
کاش دیکھے ایک دنیا پھر حریصانہ مجھے
یامحمدؐ، یامحمدؐ، یامحمدؐ مصطفیٰ
گریہ و زاری کی دیں طرزِ جداگانہ مجھے
اے رُسولِؐ امن! دنیا کو نویدِ امن دیں
مقتلوں سے شور آتا ہے بہیمانہ مجھے
ملکِ توصیف و ثنا کی مل گئی شاہی مجھے
راس آئے ہیں یہ اندازِ فقیرانہ مجھے
میں تصور میں درِ اقدس پہ جا پہنچوں ریاضؔ
لوگ کہتے ہی رہیں گلیوں میں دیوانہ مجھے