زر معتبر (1995)

زر معتبر (1995)

’’زرِ معتبر‘‘ جولائی 1995ء میں شائع ہونے والا ریاضؔ حسین چودھری کا پہلا نعتیہ کلام منسوب ’’اِس کائناتِ رنگ وبوُ کے خالق و مالک کے نام، جس نے قرآنِ مجید فرقانِ حمید اپنے محبوب پر نعتِ مسلسل کی صورت میں نازل فرمایا۔‘‘ زرِ معتبر کا تعارف ’’پیشوائی‘‘ لکھنے کاشرف حفیظ تائبؔ کو حاصل ہے۔ جبکہ سرورق احمد ندیمؔ قاسمی نے لکھا ہے۔ ریاض حسین چودھری نے اس کتاب میں شاعر کا اپنا مقدمہ ’’تحدیثِ نعمت‘‘ کے عنوان سے اس کتاب کا بے مثال مقدمہ لکھا ہے جو کہ ایک دل کے تاروں کو چھڑنے والا نثری شہ پارہ ہے اورجس کا مطالعہ شرحِ صدر کا باعث ہے۔ زیادہ تر نعتیں غزل کی ہیئت میں کہی گئی ہیں جب کہ اس میں نعتیہ شاعری کو آزاد اور پابند نظموں کو وسیع امکانات کے تناظر میں پیش کیا ہے۔ قطعات میں ذاتی کیفیات کی رم جھم اتر رہی ہے۔ نو بہ نو ردیفوں اور نت نئی زمینیوں میں کیفیات نعت کی پھوار پڑ رہی ہے۔اس طرح’’زرِ معتبر‘‘ جدید اُردو نعت کا ایک مستند حوالہ ہے۔ حفیظ تائبؔ نے اپنی تحریر کردہ ’’پیشوائی‘‘ میں ریاضؔ چودھری کی نعتیہ شاعری کا محاکمہ خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے۔

فہرست

  1. سرورق

  2. پیشوائی

  3. تحدیثِ نعمت

  4. حمد

  5. نئے سال کے آغاز پر ایک دعائیہ نظم

  6. اہتمام

  7. ورق کو ذوقِ جمال دے گا، قلم کو حسنِ مقال دے گا

  8. کیا گزرے گی کیا بیتے گی جل جانے کا عالم کیا ہو گا

  9. یہ روز و شب کی بیتابی یہ لطفِ جاوداں کیا ہے

  10. وہ فردِ واحد جسے تصور سے ماورا زندگی ملی ہے

  11. درود پڑھتی ہوئی ساعتوں کے جھرمٹ میں (قطعہ)

  12. حریصٌ علینا، عزیزو پیمبرؐ، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

  13. اس کڑی دھوپ میں مَیں ترسےؐ نام کی سبز چھاؤں کو پرچم بناتا ہوں

  14. انوارِ سرمدی کے خزینے میں لے چلو

  15. بوقتِ نعت گوئی حال ہوتا ہے عجب میرا

  16. سایہ گستر مِری ہستی پہ ہما سا ہو گا

  17. حبِّ نبیؐ کے گیت قلم گنگنائے ہے

  18. مِرے نطق کے قفل کھولے ہیں تُو نے مجھے اذن اپنی ثنا کا دیا ہے

  19. لکھا ہے اسمِ رسولؐ جس پر وہی ہے پرچم خدا کا پرچم

  20. پسِ غروبِ سحر کھڑا ہے بجھا بجھا سا غلام اُنؐ کا

  21. اُسی کے نقشِ قدم کو روزِ ازل سے اپنا نصاب لکھنا

  22. سرِ مقتل ہوں تشنہ لب لبوں پر جان ہے آقاؐ

  23. پسِ مژگاں کھلیں قفلِ ہنر، شہرِ محمدؐ میں

  24. مشامِ جاں تریؐ خوشبو سے مہکا ہی رہے آقاؐ

  25. نہیں ہے بے سبب میرے قلم کا گلفشاں رہنا

  26. زادِ سفر ہے نعتِ رسولِ اممؐ ریاض (قطعہ)

  27. یادِ سرکارؐ دل و جاں میں بسا لی جائے

  28. قلم روشن، ورق روشن، سخن روشن، زباں روشن

  29. مَیں ایک شاعرِ گمنام ہوں مِرے آقاؐ (قطعہ)

  30. سرِ شمس و قمر دیکھوں، پسِ شام و سحر دیکھوں

  31. نئے دن کا سورج

  32. ظہورِ قدسی

  33. صلیّ اللہ علیہ وسلّم

  34. آنے والے لمحوں کی خوشبو

  35. جس کے قدم کی خاک ہے دنیائے ہست بود

  36. کورے کاغذ پہ نئے لفظ کا پیکر جاگے

  37. اقلیمِ ہست و بُود کے سلطاں مرے حضور ﷺ

  38. تو ازل ہی سے پیمبرؐ ہے رسولِ عربی

  39. آسماں زر فشاں تو مدینے میں ہے

  40. نور و نکہت کے سمندر میں سفینہ آیا (قطعہ)

  41. دونوں جہاں کے قبلہ و کعبہ تمہی تو ہو

  42. اُس شہرِ خنک میں تو پھر بادِ صبا جانا

  43. پیشِ نظر میں نعتِ شہِ مرسلاں کے پھول

  44. جسے آندھیوں کا نہ خوف ہو، نہ کہیں بھی تیرےؐ سوا ملے

  45. جود و کرم کا سرمدی اک بحرِ بے کنار

  46. سطحِ زمیں پہ زر کا بھنور آج بھی تو ہے

  47. سرِ بازار پھر امت کٹی ہے یا رسول اللہ

  48. ہاتھ خالی ہیں مِرے لب پر دعا کوئی نہیں

  49. قدسیوں نے یہ سرِ عرش منادی کر دی (قطعہ)

  50. نورِ یقین و حاصلِ ایماں کہیں جسے

  51. کشکولِ جان و دل میں زرِ رائیگاں تھا مَیں

  52. ریاضؔ اُنؐ کی گلی میں شوق کو زیرِ اثر رکھنا

  53. مضافاتِ مدینہ کے میں سب آثار کو چوموں

  54. از زمیں تا بہ فلک ایک ہی چہرہ دیکھوں

  55. کیف و مستی میں سرشار ہیں آج بھی، یہ ورز یہ قلم یہ زباں یا نبیؐ

  56. حضور سلام قبول کیجئے

  57. ایک نعتیہ مکالمہ

  58. جس شب نہ اُنؐ کا اسمِ منوّر بنے چراغ (قطعہ)

  59. خنک ساعتوں کا موسم

  60. تلخیص

  61. حصارِ گنبدِ ہجر کی پہلی صدا

  62. نعتیہ نظم

  63. زنجیرِ شورِ شب سے خدایا رہائی دے (قطعہ)

  64. یکتا و تنہا

  65. مجھے بے نیازِ خزاں کر دیا ہے (قطعہ)

  66. کومٹ منٹ

  67. وژن

  68. فلک چپ تھا زمیں چپ تھی بشر کی نارسائی پر

  69. مجھے لے چل کبھی بختِ رسا طیبہ کی گلیوں میں

  70. فصیلِ لب پہ سجانے لگی ہوا کلیاں (قطعہ)

  71. پر افشاں ہے مرا قلبِ تپیدہ

  72. اُٹھے ہیں ہاتھ مِرے اے خدا دعا کے لیے

  73. باغِ جنت کی نہ دنیا کی دعا مانگی ہے (قطعہ)

  74. آسماں شہرِ محمدؐ کا نظر میں چاہئے

  75. دیارِ رحمت میں چل کے رہیے سکونِ دل کی غذا ملے گی

  76. بحرِ سخاوت، ابرِ شفاعت، مقطعٔ شب کی صبحِ سعادت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

  77. لفظ در لفظ فصاحت کا قرینہ لکھوں

  78. فن کا کاسہ لیے آیا ہے سوامی آقاؐ

  79. کرم کی در گذر کی آگہی کی انتہا لکھنا

  80. در کھلا ذہن میں روشنی کا، اوج پر ہے ستارا کسی کا

  81. زمین و آسماں کا بے نتیجہ تھا خبر نامہ

  82. خدا وہ خدا جو خدائے نبیؐ ہے

  83. توفیقِ نعتِ سرورِ دینِ صمد ملے

  84. لفظ کے پیراہنوں کو زرفشاں کہتا رہوں

  85. دیارِ ہجر کی یہ بے نوائیاں اچھی (قطعہ)

  86. اللہ سلامِ شوقِ ثنا خواں قبول ہو

  87. کیا کروں عرض ہے جاں بلب آدمی، یا نبیؐ، یا نبیؐ، یا نبیؐ، یا نبیؐ

  88. گنجِ ایماں میں نہیں فقر و غنا کے سکّے

  89. تو ہی پیغمبرِ ارض و سما ہے یا رسول اللہ

  90. حرفِ یقیںؐ

  91. تلاوت تریؐ مغفرت کی نشانی

  92. ہر دور دورِ نعت ہے، ہر عہد عہدِ نعت (قطعہ)

  93. گرفتِ شب سے رہائی

  94. شامِ تنہائی کے لمحوں میں

  95. اے دل ترا نغمہ بھی سنائی نہیں دیتا (قطعہ)

  96. تابشِ شہرِ درود

  97. ارض و سما کو تھا ترےؐ آنے کا انتظار

  98. زمیں سے عرشِ بریں تلک ہے انہیں کا چرچا انہیں کی باتیں

  99. چشمِ تر میں اشکِ غم کا رتجگا بھی دیکھنا

  100. لپٹ کر روضۂ اطہر سے اے بادِ صبا کہنا

  101. نعتِ نبیؐ کی جوت جگاؤں گا دیکھنا

  102. محمد مصطفےٰؐ کا نام ہونٹوں پر رواں ہو گا

  103. تنویرِ حسنِ ذات انہیؐ کو کہا گیا

  104. ابھی فراق کی شب ہے مگر کوئی دن میں (قطعہ)

  105. خوشبو کے ساتھ مجھ کو بکھر جانے دیجئے

  106. زباں صلّ علیٰ کے پھول ہونٹوں پر سجاتی ہے

  107. لغت پر کپکپی طاری ہے ہو مدحت رقم کیسے

  108. سرکارؐ کے قدموں پہ غلاموں کی نظر ہو

  109. مِرے حضورؐ نے میری بھی لاج رکھ لی ہے (قطعہ)

  110. نہیں سر میں سودا جزا و سزا کا

  111. درِ مصطفےٰؐ پر صدا کر رہا ہوں

  112. ابھی ذوقِ سفر شہرِ غبارِ ہجر میں ٹھہرے (قطعہ)

  113. درِ نبیؐ سے پلٹ نہ آنا، کچھ ایسا بھی اہتمام کرنا

  114. کیفِ حضوری

  115. سفرِ رحمت

  116. اذنِ حضوری پا کر

  117. حضورؐ حاضر ہے ایک مجرم

  118. بختِ رسا کے ناز اٹھانے کا وقت

  119. اک کیف ہے عجیب سا میری دعاؤں میں

  120. قدموں کو مَیں نے چوما ہے قدموں میں بیٹھ کر

  121. ازل سے دید کا پیاسا ہوں اب کہاں جاؤں

  122. الوداع یا رسول اللہ الوداع